'سپریم کورٹ نےمتنازعہ جگہ پر تعطل برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے اگر ہم اجازت دیتے ہیں تو یہ سپریم کورٹ کی خلاف ورزی ہوگی : ٹیکس ڈپارٹمنٹ
ایودھیا۔ ۲۴؍جون: (بی این ایس) اتر پردیش کےکاروباری ٹیکس ڈیپارٹمنٹنے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کو مجوزہ رام مندر کی تعمیر کے لیے راجستھان اور گجرات سے پتھروں کی درآمد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ سخت گیر ہندو تنظیم وی ایچ پی ایودھیا میں بابری مسجد کی زمین پر مندر بنوانے کی تیاری کے لئے پتھر مگوانا چاہتی ہے۔ اس سے پہلے گزشتہ سال نومبر میں ریاستی حکومت نے مندر تعمیر کی ورکشاپ میں رکھنے کے لئے پتھروں کی درآمد کی اجازت دے دی تھی۔ اس فیصلے کو لے کربی جے پی کے علاوہ دیگر جماعتوں نے اکھلیش حکومت پر سخت تنقید کی تھی۔ مقامی انکم ٹیکس ملازمین نے وی ایچ پی کو پتھروں کی درآمد کے لئے ضروری فارم 39 دینے سے انکار کرنے کی تصدیق کیہے۔ اتر پردیش میں پیشہ
ورانہ تعمیر ات کے کام میں لگنے والے پتھر VAT کے دائر میں آتے ہیں۔ ذاتی ضرورت کی صورت میں اس پرٹیکس لگتا ہے، جس کے لئے پیشہ ورانہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ فارم 39 جاری کرتا ہے۔ اس فارم کی کاپی درآمد پتھروں کی کھیپ کے ساتھ منسلک کی جاتی ہے۔ وی ایچ پی ابھی تک مجوزہ مندر کی تعمیر کے لئے اسی فارم 39 کا استعمال کرکے پتھر درآمد کرتی آئی ہے۔ محکمہ نے 'اوپر سے آئے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے اس بار یہ فارم جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ محکمہ کے اضافی کمشنر اکھلیش شکلا نے بتایا کہ وی ایچ پی نے اپنی درخواست میں یہ لکھا تھا کہ ایودھیا میں مجوزہ رام مندر کی تعمیر کے لئے رام مندر ٹرسٹ ان پتھروں کی درآمد کر رہا ہے۔ اسی بنیاد پر اس کی تردید کی گئی ۔ انہوں نے کہا 'سپریم کورٹ نےمتنازعہ جگہ پر تعطل برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے اگر ہم مندر کی تعمیر کے لئے پتھروں کی درآمد کی اجازت دیتے ہیں تو یہ سپریم کورٹ کے حکم کی بھی خلاف ورزی ہوگی۔